شام میں جاری خانہ جنگی کے حوالے سے روس کے حالیہ بیانات پر سعودی عرب برس پڑا ہے اور اس نے روس کے اس تنقیدی بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ سعودی عرب شامی باغیوں کی اسلحی مدد کررہا ہے۔
شامی حزب اختلاف کی مبینہ حمایت پر سعودی عرب کے خلاف روس کی جانب سے اب تک یہ سب سے سخت بیان تھا۔سعودی وزارت خارجہ نے جمعہ کو اس بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ ''یہ روس ہے جو شامی رجیم کی حمایت کررہا ہے اور اس کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہی صدر بشارالاسد نے سفاکیت جاری رکھی ہوئی ہے''۔
سعودی وزارت خارجہ نے روسی وزارت خارجہ کے بیان پر ''حیرت'' کا اظہار کیا ہے جس میں سعودی عرب پر شام میں بدامنی میں ملوث ہونے کا الزام
عاید کیا گیا تھا۔
روسی وزارت خارجہ نے ان حالیہ رپورٹس پر خبردار کیا تھا جن میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک منحرف فوجیوں اور شامی باغیوں پر مشتمل جیش الحر کو جدید ہتھیار منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔روس نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح ہتھیاروں کی منتقلی سے پورا خطہ خطرات سے دوچار ہوجائے گا اور یہ ہتھیار شام سے باہر بھی استعمال ہوسکتے ہیں۔
لیکن سعودی وزارت خارجہ نے اس روسی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ''ریاض شامی رجیم کی سفاکیت کے مقابلے میں عوام کی حمایت کرتا ہے،شامی رجیم کو ماسکو کی حمایت حاصل ہے اور ماسکو کو اس حمایت کا یہ خمیازہ بھگتنا پڑا ہے کہ وہ عرب عوام کی ہمدردی سے محروم ہوگیا ہے''۔